ٹیلی پیتھی سے متعلق سوال و جواب
ٹیلی پیتھی کے متعلق تمام تحقیقات و معلومات ابتدا سے آخر تک اس کتاب میں درج کرنے کے باوجود میں نے یہ مناسب سمجھا ہے کہ اس کے متعلق جو سوالات موصول ہوئے ہیں ان میں سے اہم سوالات اور ان کے جوابات کا ایک علیحدہ باب ہونا چاہیے تاکہ پڑھنے والوں کے ذہن میں اس علم کے متعلق کوئی پہلو تشنہ نہ رہ جائے۔ لہٰذا اس مقصد کو مدنظر رکھ کر 20 اہم سوالات اور ان کے جوابات دیئے جا رہے ہیں۔
سوال : 1
ٹیلی پیتھی کیا ہے؟
جواب : 1
ٹیلی پیتھی ایک ایسا علم ہے جس کے ذریعے سے بغیر کسی مادی رابطے کے دو ذہنوں کے درمیان ایک ایسا ربط باہمی قائم ہو جاتا ہے کہ ہزاروں میل کے فاصلے کے باوجود پیغام رسانی ہوتی رہتی ہے جیسے یہ دونوں ایک ہی Wave Length پر ہوں۔ ٹیلی پیتھی یونانی زبان کا لفظ ہے جو ’’فاصلے‘‘ اور ’’احساس‘‘ کا مرکب ہے یعنی دو افراد کے مابین احساسات اور تاثرات کا تبادلہ ٹیلی پیتھی ہے۔
سوال :2
ٹیلی پیتھی کی مشقوں کے دوران میں کن چیزوں سے پرہیز کرنا لازمی ہے؟
جواب :2
سب سے اولین شرط اور پرہیز یہ ہے کہ انسان اپنی جنسی قوت کی حفاظت کرے اور مشقوں کے دوران میں شہوانی جذبات ابھارنے والی تمام اشیاء سے پرہیز کرے۔ مثلاً مچھلی، پکوڑے، لہسن اور تمام تلی ہوئی اشیاء سے مکمل اجتناب کریں۔ اس کے علاوہ سگریٹ نوشی سے مکمل پرہیز اشد ضروری ہے۔ پریشانی اور ہیجانی کیفیت میں مشق نہیں کرنی چاہیے۔
سوال :3
کیا ٹیلی پیتھی سیکھنے کے لیے شمع بینی لازمی ہے؟
جواب :3
ٹیلی پیتھی میں ارتکاز توجہ کے لیے آئینہ بینی، نقطہ بینی، التسخیر وغیرہ کوئی بھی مشق کی جا سکتی ہے۔ شمع بینی لازمی نہیں ہے۔
سوال :4
مشقوں کے دوران ناغہ ہو جائے تو کیا فرق پڑ سکتا ہے؟
جواب :4
کسی بھی علم کو سیکھنے کے دوران میں ناغہ سے بچنا چاہیے۔ اگر مجبوری کے تحت ناغہ ہو جائے تو اس سے قطعی نقصان نہیں ہوتا ہے۔
سوال : 5
ٹیلی پیتھی سیکھنے کے لیے کوئی خاص وقت مقرر ہے؟
جواب : 5
حسب مرضی کوئی بھی وقت مقرر کر لیا جائے اور باقاعدگی سے مشقیں کرنی چاہییں۔ جگہ یا وقت تبدیل کرنے سے یکسوئی میں خلل اندازی ہوتی ہے۔
سوال : 6
کیا سسپنس ڈائجسٹ میں شائع ہونے والی کہانی ’’دیوتا‘‘سچی ہے؟
جواب : 6
’’دیوتا‘‘ محترم محی الدین نواب کے ذہن کی ایک عظیم تخلیق ہے۔ اس میں جو علم ہے وہ ٹیلی پیتھی کی حقیقت ہے لیکن بہت زیادہ ایڈوانس پیش کر دیا گیا ہے۔ اس کافائدہ یہ ہوا کہ اکثرلوگ دیوتا پڑھ کر آگاہ ہوئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ محی الدین نواب صاحب کے علم میں برکت فرمائے جنہوں نے اس علم کو اس انداز سے متعارف کروایا ہے۔
سوال :7
کیا میٹھے اور نمک کے استعمال سے انسان کی روحانی صلاحیتوں پر فرق پڑتا ہے؟
جواب :7
عام نمک جو ہم استعمال کرتے ہیں وہ دراصل سوڈیم کلورائیڈ ہوتا ہے۔ اگر اس کا استعمال زیادہ کیا جائے تو انسان کے لاشعور کے کام کرنے کی رفتار کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ اسی لیے ماہرین چینی کا استعمال کم اور نمک کا زیادہ تجویز کرتے ہیں۔ تاکہ انسانی لاشعور کی قوت تیز ہو جائے۔
سوال :8
ٹیلی پیتھی کی مشقوں کے دوران میں کیا کیا مشکلات پیش آ سکتی ہیں؟ اور ان سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
جواب :8
ٹیلی پیتھی کی تربیت کے لیے جب ارتکاز توجہ کے لیے کوئی بھی مشق کی جاتی ہے تو اس مشق کا مقصد یکسوئی حاصل کرنا ہوتا ہے۔ جب آپ یہ مشق شروع کریں گے تو منتشر خیالی آپ کو تنگ کر سکتی ہے۔ اس سے بچنے کا واحد حل یہ ہے کہ شمع بینی سے قبل جسم کی تسخیر اور سانس کی مشق مکمل کر لی جائے۔ تاکہ آپ عصبی انتشار سے محفوظ رہ سکیں۔
التباس حواس کے واقعات پیش آ سکتے ہیں لیکن یہ بھی ذہن کا دھوکا ہوتا ہے۔ لاشعور کی ابتدائی مزاحمت ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے کبھی کانوں میں عجیب و غریب آوازیں آتی محسوس ہوں گی۔کبھی وہم کی صورت میں اس کی مزاحمت ہو گی کہ یہ مشقیں بیکار ہیں لیکن آپ مضبوط قوت ارادی سے ڈٹے رہیں۔
انسان کے ارادے پختہ ہوں تو پھر کوئی پریشانی مقصدیت میں دیوار نہیں بن سکتی۔ شکست نہ کھانے والا ارادہ، پریشان نہ ہونے والا خیال اور ختم نہ ہونے والی جدوجہد کامیابی کے ضامن ہیں۔
سوال :9
ٹیلی پیتھی کی مشقوں کے دوران میں کیا کوئی مخصوص لباس یا غذا کا استعمال ضروری ہے؟
جواب :9
مشقوں کے دوران میں لباس کی کوئی پابندی نہیں ۔ٹیلی پیتھی کے لیے ضروری ہے کہ اچھا لباس پہنا جائے پاکیزگی اور صفائی اچھی صحت کے لیے ضروری ہے اور اچھی صحت ٹیلی پیتھی کے لیے ضروری ہے۔
اچھا لباس، اچھی غذا اور اچھی صحت یقینا اچھا ذہن پیدا کرتی ہے۔ اچھی صحت اور اچھے ذہن والا شخص ٹیلی پیتھی کا بہتر ماہر بن سکتا ہے۔
سوال :10
نظر کمزور ہو تو کیا ٹیلی پیتھی کی مشقیں کی جا سکتی ہیں؟
جواب :10
جی ہاں! ٹیلی پیتھی کی باقاعدہ مشقوں کو سر انجام دینے سے نظر درست اور تیز ہو جاتی ہے۔
سوال :11
کیا استغراق کے بغیر ٹیلی پیتھی سیکھنا ممکن ہے؟
جواب :11
جی نہیں! استغراق کے بغیر ٹیلی پیتھی سیکھنا ممکن نہیں۔ استغراقی کیفیت پیدا ہی اس وقت ہوتی ہے جب انسان توجہ ویکسوئی سے کسی بھی ٹارگٹ کے حصول لیے اتنا کھو جائے کہ اسے ارد گرد کا ماحول کی ڈسٹرب نہ کر سکے وہ اپنے کام میں لگا رہے۔اس استغراق کہتے ہیں۔
سوال :12
کیا ٹیلی پیتھی بچے بھی سیکھ سکتے ہیں؟ اسے سیکھنے کے لیے کم از کم کتنی عمر درکار ہے؟
جواب :12
جی ہاں! ٹیلی پیتھی بچے بھی سیکھ سکتے ہیں اس علم پر عبور حاصل کرنے کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں۔ ہر عمر کے افراد اس علم کو سیکھ سکتے ہیں۔
سوال :13
کیا ٹیلی پیتھی کی قوت سے مریض کو فائدہ پہنچایا جا سکتا ہے؟
جواب :13
ٹیلی پیتھی کے تعمیری استعمال سے دوسرے افراد کو ان گنت بیماریوں پریشانیوں اور ان کے نفسیاتی مسائل سے نجات دلائی جا سکتی ہے۔ جسم ایک ایسی فیکٹری ہے جو خود شفایاب مادہ پیدا کرتا ہے۔ ٹیلی پیتھی کی قوت سے مریض کی اس شفایاب قوت کو بحال اور تیز کر دیا جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں مریض صحت مند ہو جاتا ہے۔
سوال :14
ٹیلی پیتھی سیکھنے کے لیے کتنی مدت درکار ہے عام نوجوان کتنی مدت میں اس علم کو سیکھ سکتا ہے؟
جواب :14
اس کتاب کا مطالعہ غور و خوض سے کریں۔ اسی حصہ میں ٹیلی پیتھی ماسٹر کورس دیا گیا ہے۔ ایک عام نوجوان ڈیڑھ سال میں اس علم کو بآسانی سیکھ سکتا ہے۔