خود اعتمادی کے حصول کے لیے خود کو پہچانیے!

 خود اعتمادی کے حصول کے لیے خود کو پہچانیے!

خود اعتمادی کے حصول کے لیے خود کو پہچانیے


خود اعتمادی سے ہر شخص مالا مال ہونے کی خواہش رکھتا ہے۔ کامیاب زندگی کے لیے ملازمت کے حصول اور اس میں ترقی کے لیے جس صلاحیت کی سب سے زیادہ ضرورت محسوس کی جاتی ہے وہ خود اعتمادی ہے۔ خود اعتمادی ہو تو ساری دنیا اپنے قدموں میں دکھائی دیتی ہے۔
خود اعتمادی ہے کیا … کیسے حاصل ہوتی ہے اور ہماری زندگی میں اس کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اگر آپ کسی ایک شعبے میں مہارت رکھتے ہیں تو ضروری نہیں کہ دوسرے شعبوں میں بھی اتنے ہی ماہر ہوں۔ وفوق کل ذی علمٍ۔
ہمارا اعتماد تھرما میٹر کے پارے کی طرح گھٹتا بڑھتا رہتا ہے۔ کبھی ہم اعتماد کی انتہا کو پہنچ جاتے ہیں کبھی بے اعتمادی کی اتھاہ گہرائیوں میں ڈوب جاتے ہیں۔ نیند کا نہ آنا، تنخواہ میں اضافہ نہ ہونا، خط کا جواب موصول نہ ہونا، یا دوستوں کی بے رُخی ہمارے اعتماد کو وقتی طور پر مجروح کردیتی ہے۔ در حقیقت ہم بہت کچھ کرنے کی اہلیت سے مالا مال ہیں، یہاں تک کہ خود اعتمادی کا جھوٹا احساس بھی پیدا کرنے کے اہل ہیں۔
ماہرین نفسیات کے نزدیک ’’جب ہم دوسروں کو اپنے آپ سے بڑا، مضبوط اور طاقتور سمجھتے ہیں تو بے حد خوفزدہ ہوجاتے ہیں۔‘‘ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ ہر وہ شخص جس سے ہم ملتے ہیں خواہ وہ ہماری کمپنی کا مالک ہو جسے ہم اپنے آپ سے بڑا سمجھتے ہیں، جذباتی لحاظ سے اس کی عمر دو سال ہی ہوتی ہے۔ اس لیے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کسی سو سال کے شخص سے مخاطب ہیں یا دو سال کے بچے سے۔ صرف اس حقیقت سے آگاہی آپ میں خود اعتمادی بڑھا دیتی ہے۔
اس مفید مشورے کو اگر ایک مستقل ذہنی رویے کے طور پر اپنایا جائے تو آپ حقیقی معنوں میں خود اعتمادی کے مالک بن جائیں گے۔

صحت مند شخصیت بننے کی کنجی یہ ہے کہ اپنی قابلیت اور صلاحیت میں اعتماد پیدا کیا جائے اور جس شعبے میں بھی آپ کی قابلیت کم ہو اس کے بارے میں عدم اعتماد کا شکار ہونے کے بجائے آپ اس میں بہتری کی طرف توجہ دیں۔
خود اعتمادی کا یہ مطلب نہیں کہ آپ ہر کام بخوبی کرسکتے ہیں۔ بلکہ اگر کسی مسئلے کا سامنا ہو تو محنت اور کوشش سے اس پر کنٹرول کیا جاسکتا ہے، اور اگر ایسا ممکن نہ ہو تب بھی شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں، خود اعتمادی دراصل مختلف شعبوں میں آپ کی صلاحیتوں اور قابلیتوں کا اندازہ لگانے کا مؤثر پیمانہ ہے۔

ناکامی ہماری استاد ہے۔ وہ ایک نشانِ راہ ہے جو بتاتی ہے کہ اس راستے پر مت جاؤ بلکہ دوسرا راستہ اختیار کرو۔ اگر ہم ناکام ہوتے ہیں تو اس سے ہمیں ایک نیا اعتماد حاصل ہونا چاہیے، کیوں کہ تمام اہم اور کامیاب ترین لوگ بارہا ناکامی سے دوچار ہوتے ہیں اور ہمیشہ مقصد کے حصول کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔ اپنے اندر حوصلہ پیدا کریں اور سوچیں کہ کس طرح اپنی کوششوں سے اس مقام پر پہنچ سکتے ہیں جہاں اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرسکیں۔

خود اعتمادی کیسے بحال کریں؟

خود اعتمادی سے نہ صرف آپ کی زندگی سنورتی ہے بلکہ آپ کی شخصیت کو بھی دوگنی طاقت ملتی ہے۔ آپ جس قدر بھی ڈگریاں رکھتے ہوں اور صلاحیت و قابلیت کے مالک ہوں، اگر آپ میں خود اعتمادی کا فقدان ہے تو سمجھ لیجیے کہ یہ ساری ڈگریاں اور قابلیتیں بے کار ہیں۔
کچھ لوگوں میں خود اعتمادی کی کمی بچپن ہی سے ہوتی ہے تو کچھ میں وقت کے بدلتے حالات اور زندگی کے تلخ تجربات کی وجہ سے خود اعتمادی میں کمی آجاتی ہے۔
اگر آپ میں خود اعتمادی ہے تو آپ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ اپنے اندر خود اعتمادی کیسے پیدا کریں؟
1… مثبت سوچ:
خود میں اعتماد بحال کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم مثبت سوچ رکھتے ہوں، حالات جس قدر بھی سنگین ہو جائیں ہمیں گھبرانا نہیں چاہے، امید اور بھروسہ رکھنا چاہیے۔ اور اس بات کا بھی یقین رکھنا چاہیے کہ آج نہیں تو کل سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔ ایسا نہ سوچنے کی صورت میں ہم پر ہمیشہ ڈر سوار رہے گا، ہم آگے بڑھنے کی ہمت نہ کرپائیں گے جس سے ہمارا حوصلہ کم ہوگا، یقین کمزور ہوگا اور ہماری خود اعتمادی میں کمی آئے گی۔

2… خود کو کمتر نہ سمجھیں:

بالعموم لوگ خود کو کمتر سمجھتے ہیں، اور دوسروں سے مرعوب رہتے ہیں، دوسروں کی عزت کرنا غلط نہیں ہے تاہم خود کو نظر انداز کرنا اور خود کو احساس کمتری کا شکار بنا لینا بہت غلط ہے۔ اس لیے اپنی اہمیت کو سمجھیں، اپنی زندگی، احساسات، اور اپنی ضرورتوں کا بھی خیال رکھیں۔
ایک انسان میں ساری خوبیاں نہیں ہوسکتیں، انسان جس قدر بھی کوشش کرلے، نہ تو وہ سارے کام کرسکتا ہے اور نہ ہی ہر فن مولا ہوسکتا ہے۔ لہٰذا جس فن میں دلچسپی ہو اسی میں مہارت پیدا کرنی چاہیے۔
               چھوڑیے آس کا دامن نہ جہاں میں ہرگز
                وقت بدلے گا ذرا صبر بنائے رکھیے

3… خوشگوار ماحول اور اچھی صحبت:

خوشگوار ماحول اور باہمت شخصیات کی صحبت سے انسان کی زندگی پر کافی اثر پڑتا ہے اگر آپ کے آس پاس اچھے، محنتی اور خود پر یقین رکھنے والے لوگ ہوں گے تو آپ بھی ان کے نقش قدم پر چلیں گے اور خود کو ان جیسا بنانے کی کوشش کریں گے، اس لیے ہمیشہ بردبار اور تجربہ کار لوگوں سے رابطہ رکھنا چاہیے، ان کی باتیں بغور سننا چاہیے اور ان کے خیالات کو اپنے اندر اُتارنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اور تعلقات ہمیشہ اچھے لوگوں سے رکھنے چاہیے، برے اور بدکردار لوگوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔

4… کتب کا مطالعہ:

شخصیت کو نکھارنے والی کتابیں پڑھیں اور ان سے ماخوذ معلومات کو نوٹ کریں، اور سبق آموز جملے لکھ کر ایسی جگہ چسپاں کردیں جہاں آپ کی بار بار نظر جاتی ہو۔

5… پرُکشش گفتگو:

گفتگو کا ہماری شخصیت پر بڑا اثر پڑتا ہے، عمدہ انداز بیاں سے نہ صرف ہم لوگوں کا دل جیتتے ہیں بلکہ اپنے اندر ایک پختہ یقین بھی پیدا کرتے ہیں۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ جب آپ بولنا چاہتے ہوں تو موضوع سے متعلق پہلے پوری معلومات جمع کرلیں اپنے موضوع کے متعلق مکمل معلومات سے اعتماد پیدا ہوتا ہے۔

6… خود اعتمادی کے لیے اپنی صلاحیتوں کو پہچانیے:

ہر انسان کے اندر خفتہ صلاحیتیں ہوتی ہیں جنہیں اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، اگر انسان اپنے اندر موجود اس ہنر کو ڈھونڈ لے تو وہ زندگی میں بے پناہ لطف و مسرت سے مالا مال ہوسکتا ہے۔اور اپنی اسی خوبی کی بدولت لوگوں کے دلوں میں ہی نہیں بلکہ معاشرے میں بھی اپنی علیحدہ پہچان بنا سکتا ہے۔ اس لیے اپنے اندر چھپی ہوئی صلاحیتوں کو تلاش کریں، یہ آپ کے لیے قدرت کا انمول تحفہ ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ اپنی خامیوں اور غلطیوں کی بھی اصلاح کریں۔ اس سے آپ کے اندر یقین کی صفت پیدا ہوگی اور یہی یقینِ کامل آپ کی خود اعتمادی کو بحال کرنے میں کارگر ثابت ہوگا۔

7… اپنی منزل کا خود تعین کریں:

زندگی میں کچھ بننے کے لیے اپنی منزل کا خود تعین کریں، اور اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے خود کو ضرورت سے زیادہ نہ الجھائیں، کہ آپ کا سماجی و نجی زندگی سے رابطہ ہی ٹوٹ جائے۔ خود کو آزاد رکھیں، زندگی سے لطف اندوز ہوں اور یاد رکھیں آپ کی زندگی کا ایک ہدف ہے جسے آپ کو حاصل کرنا ہے۔ اس طرح آپ خود سے مطمئن ہو کر خود میں اعتماد بحال کرسکیں گے اور اپنے کام کو بحسن و خوبی پایہ تکمیل تک پہنچائیں، کیوں کہ کام کو عمدگی سے انجام دینے پر ہمارے اندر پختہ یقین پیدا ہوتا ہے۔

 جب کہ آدھے ادھورے کام سے ہمارے اندر مایوسی پیدا ہوتی ہے۔ کسی بھی کام کو شروع کرنے سے پہلے اُسے اچھی طرح سمجھ لیں اپنی صلاحیتوں کا جائزہ لیں پھر کسی کام کو شروع کریں۔ اپنے کام میں ہمیشہ جدت لانے کی کوشش کریں، اس سے آپ کے اندر جوش و ولولہ پیدا ہوگا، نئی نئی ترکیبیں سمجھ میں آئیں گی، اور آپ کی خفیہ صلاحیتیں اجاگر ہوں گی۔