تصوراتی پاور سے جو چاہیں حاصل کریں
آپ جو چیز حاصل کرنا چاہتے ہیں اس خواہش ہا مقصد کو آٹوسجیشن کے ذریعے اپنے ذہن میں فیڈ کر دیں جب وہ چیز آپ کے لاشعور میں چلی جائے گی اور آپ اپنے اس واضح مقصد پر اپنی ساری قوتوں کو مرکوز کر دیتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ اس مقصد کو حاصل ہوتا ہوا دیکھتے ہیں تو قانون کشش حرکت حرکت میں آجاتا ہے اور آپ کے ذہن میں کی گئی نئی فیڈنگ کے مطابق وہ چیز آپ کی کھینچی چلی آتی ہے۔
یاد رکھیں آپ کا ذہن جس چیز کو واضح طور پر دیکھ لیتا ہے چاہے وہ حقیقت میں ہو یا نہ ہو وہ اس پر ہی یقین کرتا ہے وہ اسے حاصل کرنے کے لیے لگ جاتا ہے۔نتیجتا آپ اپنے مقصد میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔
اگر آپ خود کو کامیابی کا مقناطیس سمجھیں تو جس طرح مقناطیس لوہے کو اپنی طرف کھچتا ہے باکل اسی طرح آپ کامیابی کو اپنی طرف کھینچ کر کامیاب و کامران ہو جائیں گے۔
جب آپ اپنے مقصد میں کامیابی کے لیے اپنے رب العالمین سے دعائیں بھی مانگتے ہیں اور یقین کامل سے یہ تصور کرتےہیں کہ آپ اپنے مقصد میں کامیاب ہو چکے ہیں اور
آپ کے پاس دنیا کی ہر آسائش موجود ہے اور لوگ آپ کو تحسین سے دیکھ رہے ہیں اور آپ کامیابی کی مبارکباد دے رہے ہیں تو لا آف اٹریکشن یعنی قانون کشش حرکت میں آ جاتا ہے آپ کی سوچ جیسی چیزیں آپ کی طرف آنا شروع ہو جاتی ہیں اور آپ کامیاب ہو جاتے ہیں۔
قرآن کریم میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے :
وَاِذَا سَاَلَكَ عِبَادِىْ عَنِّىْ فَاِنِّىْ قَرِيْبٌ ۖ اُجِيْبُ دَعْوَةَ الـدَّاعِ اِذَا دَعَانِ ۖ فَلْيَسْتَجِيْبُوْا لِـىْ وَلْيُؤْمِنُـوْا بِىْ لَعَلَّهُـمْ يَرْشُدُوْنَ (سورت البقرہ آیت نمبر 186)
اور جب آپ سے میرے بندے میرے متعلق سوال کریں تو میں نزدیک ہوں، دعا کرنے والے کی دعا قبول کرتا ہوں جب وہ مجھے پکارتا ہے، پھر چاہیے کہ میرا حکم مانیں اور مجھ پر ایمان لائیں تاکہ وہ ہدایت پائیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
ہمارا رب تبارک وتعالیٰ ہر رات کے آخری حصہ میں آسمان کی طرف نزول فرماتا ہے اور فرماتا ہے کہ کون مجھ سے دعا کرتا ہے تو میں اس کی دعا قبول کرلوں کون مجھ سے سوال کرتا ہے تو میں اس کو عطا کروں اور کون مجھ سے مغفرت طلب کرتا ہے تو میں اس کی مغفرت کردوں۔ (صحیح بخاری)
کامیابی کے لیے اپنی تصوراتی پاور کے استعمال کے ساتھ اپنے رب العالمین سے دعاؤں کے ساتھ اپناتعلق مضبوط رکھیں۔پھر یقین رکھیے آپ کا مالک آپ کو آپ کی سوچ سے بھی زیادہ نوازے گا۔
آپ کامیابی کا تصور ذہن میں رکھیں اور دعا کی قبولیت کا یقین رکھیں یہ دو چیزیں آپ کو کامیابی کے حصول تک پرجوش رکھیں گی۔
دراصل آپ کا ذہن ایک نشریاتی ٹاور کی طرح ہے جو آپ کی سوچوں کو ساتھ ایک فریکوئنسی نشر کرتا ہے اس لیے ہمیشہ کامیابی کا ہی سوچیں اس اور وہی سوچیں جو آپ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
اس سوچ کے بعد اگلہ مرحلہ ہے کہ آپ کامیابی کے اس احساس کے ساتھ وقت گزارتے ہوئے کامیابی کا یقین بھی رکھیں۔آپ جتنا زیادہ یقین رکھیں گے اتنی ہی جلدی آپ کے کامیابی کے خواب حقیقت میں بدل جائیں گے۔