سپر مائنڈ پاورز
اللہ تعالیٰ نے انسان کوحیرت انگیز قوتیں اور پر اسرار صلاحیتیں عطا کی ہیں۔
انسان کی تمام ایجادات اور دریافتیں ذہنی قوت کے چند فیصد استعمال کی کرشمہ سازی ہے۔
انسان ابھی تک اپنی ذہنی قوت کا دس فیصد حصہ ہی استعمال میں لا سکا ہے … انسان کی نوے فیصد صلاحیتیں خوابیدہ اور جامد ہیں بعض انسانوں کی یہ صلاحیت پیدائشی طور پر بیدار ہوتی ہے بعض کی کوئی صلاحیت حادثاتی طور پر جاگ جاتی ہیں جو انھیں کروڑوں انسانوں سے منفرد اور ممتاز بنا دیتی ہے۔ایک ذہن کا دوسرے ذہن سے بغیر کسی واسطے کے رابطہ ٹیلی پیتھی کہلاتا ہے۔
اگر انسانی تاریخ کے ارتقائی سفر کا جائزہ لیں تو پتا چلتا ہے کہ معاشرے کی ساری ترقی،معاشیات وسیاسیات کی ساری پیش رفت ،خیالات و نظریات کی ساری توسیع،اب تک ہونے والی ایجادات وانکشافات،فلسفے کے تمام نظریات،کائنات میں ہونے والی ساری دریافتیں اور موجودہ دور کی ساری ٹیکنالوجی اور سائنسی ترقی سب انسانی ذہن کی مرہون منت ہے۔
جس طرح انسان کے بنائے ہوئے آلات میں سے لہریں نکلتی ہیں اور جہاں پر ویسا ہی آلہ ہو وہ ان لہروں کہ کیچ کرلیتا ہے پھر ان لہرں کو سنا اور پڑھابھی جا سکتاہے حتیٰ کہ دیکھا بھی جا سکتا ہےبالکل اسی طرح انسانی ذہن سے نکلنے والی لہروں کو بھی مخصوس مشقوں کے ذریعے دوسرے ذہنوں تک پہنچا کر mind to mind link کیا جا سکتا ہے۔
جب ٹی وی، موبائل اور سیٹلائٹ سسٹم اور ان سے نکلنے والی شعاعوں کے دوش پر پیغام رسانی کے کام سر انجام دیے جا سکتے ہیں تو احسن التقویم پیدا ہونے والا انسان اپنے اندر وہ صلاحیتیں پیدا کیوں نہیں کر سکتا۔
انسان کی پوشیدہ اور خوابیدہ صلاحیتوں کو مستقل مزاجی سے کی گئی مشقوں سے جگانا پڑتا ہے اتنی بڑی قوتیں ہفتوں یا چند مہینوں میں حاصل نہیں کی جاسکتیں ۔۔۔ اس کیلئے ڈیڑھ سے دو سال تک مستقل مزاجی سے ایکسرسائز کرنے کے بعد یہ قوت حاصل ہوتی ہے
اس مفید ترین علم کو سیکھنے کے بعد فرد میں ایسی صلاحیتیں بیدار ہو جاتی ہیں جو پہلے موجود توتھیں لیکن ایکٹیو نہیں تھیں اور ان کے استعمال کا علم نہیں تھا۔
جس شخص میں ٹیلی پیتھی کی خصوص ایکسرسائز کے بعد یہ صلاحیت ایکٹیو ہو جاتی ہے وہ شخص ہزاروں میل دور کسی بھی شخص سے مائنڈ ٹو مائنڈ لنک کر سکتا ہے وہجب بھی کسی سے رابطہ کرےتو اس وقت اس کے ذہن پر صرف مطلوبہ شخص کا نقش یا تصویر ہی اس کے ذہن کی سکرین پربرقرار رہےاور کوئی خیال یا سوچ اس وقت ذہن میں نہ آئے۔
ایسی صورت میں اس شخص کی ذہنی لہریں فورا مطلوبہ شخص کے ذہن تک پہنچ جاتی ہیں اور پھر جو وہ سوچ رہا ہوتا ہے اسے معلوم ہو جاتا ہے۔
جن افرادنے اپنی سپر مائنڈ پاور کوبایکٹیوکر لیا ہے وہ اپنی ذہنی پاور ایسے ایسے کام کر سکتے ہیں جو بظاہر ناممکن نظر آتے ہیں۔
جو افراد اپنے سپر مائنڈ پاور کی لامحدود پاورز کو ایکٹیو کرنے او اس فن پر مہارت حاصل کرنے کے خواہشمند ہوں وہ رابطہ کر سکتے ہیں ٹیلی پیتھی سپر مائنڈ پاور کی آن لائن کلاسز جاری ہیں۔
انسان کی تمام ایجادات اور دریافتیں ذہنی قوت کے چند فیصد استعمال کی کرشمہ سازی ہے۔
انسان ابھی تک اپنی ذہنی قوت کا دس فیصد حصہ ہی استعمال میں لا سکا ہے … انسان کی نوے فیصد صلاحیتیں خوابیدہ اور جامد ہیں بعض انسانوں کی یہ صلاحیت پیدائشی طور پر بیدار ہوتی ہے بعض کی کوئی صلاحیت حادثاتی طور پر جاگ جاتی ہیں جو انھیں کروڑوں انسانوں سے منفرد اور ممتاز بنا دیتی ہے۔ایک ذہن کا دوسرے ذہن سے بغیر کسی واسطے کے رابطہ ٹیلی پیتھی کہلاتا ہے۔
اگر انسانی تاریخ کے ارتقائی سفر کا جائزہ لیں تو پتا چلتا ہے کہ معاشرے کی ساری ترقی،معاشیات وسیاسیات کی ساری پیش رفت ،خیالات و نظریات کی ساری توسیع،اب تک ہونے والی ایجادات وانکشافات،فلسفے کے تمام نظریات،کائنات میں ہونے والی ساری دریافتیں اور موجودہ دور کی ساری ٹیکنالوجی اور سائنسی ترقی سب انسانی ذہن کی مرہون منت ہے۔
جس طرح انسان کے بنائے ہوئے آلات میں سے لہریں نکلتی ہیں اور جہاں پر ویسا ہی آلہ ہو وہ ان لہروں کہ کیچ کرلیتا ہے پھر ان لہرں کو سنا اور پڑھابھی جا سکتاہے حتیٰ کہ دیکھا بھی جا سکتا ہےبالکل اسی طرح انسانی ذہن سے نکلنے والی لہروں کو بھی مخصوس مشقوں کے ذریعے دوسرے ذہنوں تک پہنچا کر mind to mind link کیا جا سکتا ہے۔
جب ٹی وی، موبائل اور سیٹلائٹ سسٹم اور ان سے نکلنے والی شعاعوں کے دوش پر پیغام رسانی کے کام سر انجام دیے جا سکتے ہیں تو احسن التقویم پیدا ہونے والا انسان اپنے اندر وہ صلاحیتیں پیدا کیوں نہیں کر سکتا۔
انسان کی پوشیدہ اور خوابیدہ صلاحیتوں کو مستقل مزاجی سے کی گئی مشقوں سے جگانا پڑتا ہے اتنی بڑی قوتیں ہفتوں یا چند مہینوں میں حاصل نہیں کی جاسکتیں ۔۔۔ اس کیلئے ڈیڑھ سے دو سال تک مستقل مزاجی سے ایکسرسائز کرنے کے بعد یہ قوت حاصل ہوتی ہے
اس مفید ترین علم کو سیکھنے کے بعد فرد میں ایسی صلاحیتیں بیدار ہو جاتی ہیں جو پہلے موجود توتھیں لیکن ایکٹیو نہیں تھیں اور ان کے استعمال کا علم نہیں تھا۔
جس شخص میں ٹیلی پیتھی کی خصوص ایکسرسائز کے بعد یہ صلاحیت ایکٹیو ہو جاتی ہے وہ شخص ہزاروں میل دور کسی بھی شخص سے مائنڈ ٹو مائنڈ لنک کر سکتا ہے وہجب بھی کسی سے رابطہ کرےتو اس وقت اس کے ذہن پر صرف مطلوبہ شخص کا نقش یا تصویر ہی اس کے ذہن کی سکرین پربرقرار رہےاور کوئی خیال یا سوچ اس وقت ذہن میں نہ آئے۔
ایسی صورت میں اس شخص کی ذہنی لہریں فورا مطلوبہ شخص کے ذہن تک پہنچ جاتی ہیں اور پھر جو وہ سوچ رہا ہوتا ہے اسے معلوم ہو جاتا ہے۔
جن افرادنے اپنی سپر مائنڈ پاور کوبایکٹیوکر لیا ہے وہ اپنی ذہنی پاور ایسے ایسے کام کر سکتے ہیں جو بظاہر ناممکن نظر آتے ہیں۔
جو افراد اپنے سپر مائنڈ پاور کی لامحدود پاورز کو ایکٹیو کرنے او اس فن پر مہارت حاصل کرنے کے خواہشمند ہوں وہ رابطہ کر سکتے ہیں ٹیلی پیتھی سپر مائنڈ پاور کی آن لائن کلاسز جاری ہیں۔