*عام طور پر ہمارے دماغ کی فریکوئینسی 14 سے 30 htz ہوتی ہے ہم تقریبا سارا دن اپنے دماغ کو اس فریکوئینسی پر چلاتے ہیں
دماغ کی اس فریکوئینسی کے ساتھ ہم بات چیت کرتے ہیں، کام کرتے ہیں، جذبات کا ظہار کرتے ہیں اور ضروری سوچ بچار کرتے ہیں۔
دماغ جب اس فریکوئینسی پر ہوتا ہے تو اسے
Beta State of mind
کہتے ہیں
اور اس حالت میں ذہن سے نکلنے والی شعاوں کو Beta waves
کہتے ہیں۔
جب دن کے کسی حصے میں ہم اپنے خیالوں میں کھوئے ہوئے کوئی بات یا کوئی واقعہ یا کوئی بہت اہم سوچ رہے ہوتے ہیں تو اس وقت ہمارے دماغ کی فریکوئینسی کم ہو کر 8 سے 14 htz ہو جاتی ہے
یا
جب ہم نیند کی طرف جا رہے ہوتے ہیں، غنودگی کی کیفیت طاری ہو رہی ہوتی ہے اس وقت بھی ہمارے دماغ کی یہی فریکوئینسی ہوتی ہے
اسے
Alpha state of mind
کہتے ہیں اور اس سٹیٹ
میں نکلنے والی شعاعوں کو
Alpha waves
کہتے ہیں
ہلکی نیند کی کیفیت کو
Theta State of mind
کہتے ہیں اور اس کی فریکوئینسی 4 سے 8 htz ہوتی ہے۔
اس فریکوئینسی میں خواب بھی آتے ہیں۔
گہری نیند کی صورت میں
*Delta State of Mind
کہلاتی ہے
اس کی فریکوئینسی 1 سے4 htz ہوتی ہےاس فریکوئینسی میں کوئی خواب نہیں آتا
آپ لوگوں کو اکثر تجربہ ہوا ہو گا کہ آپ اپنے خیالوں میں کھوئے کسی کے بارے میں سوچ رہے ہوں اور اچانک اسی وقت اس دوست کی کال آ جائے یا میسج آ جاتا ہے۔۔۔۔۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ اس وقت آپ کا ذہن
Alpha state of mind
میں ہوتا ہے۔
اس فریکوئیسی کی شعاوں میں اتنی طاقت ہوتی ہے کہ وہ ہزاروں میل دور بھی ایک پل میں پہنچ جاتی ہیں اور کسی کے دماغ یا سوچ میں بھی داخل ہو سکتی ہیں۔
ٹیلی پیتھی کی ایکسرسائز کرتے ہوئے اکثر اوقات ذہن
Alpha State of mind
چلا جاتا ہے۔۔۔۔۔ اور مشق میں بیٹھے ہی خود بخود جس کے بارے میں ہم زیادہ سوچتے رہتے ہوں یا جس سے دلی لگاؤ ہو یا جن سے متعلقہ ذہن میں کام و مقاصد ہوں ایسے سب افراد سے رابطہ ہو جاتا ہے
دوسرے الفاظ میں ٹیلی پیتھی کی مشقوں سے آپ ایسی فریکوئینسی کے فیز میں چلے جاتے ہیں جس سے آپ پوری دنیا میں کسی سے بھی بھی مائنڈ ٹو مائنڈ لنک کر سکتے ہیں
یہ ایکسرسائز کے دوران کی کیفیت اور پاور ہے ۔۔۔۔ لیکن جب ذہن کی قوتوں کو بیدار کرنے کے لیے ماسٹر پلان پر مکمل عمل کیا جائے تو پھر سب کچھ اپنی سپر پاور سسے اپنی مرضی سے کیا جا سکتا ہے