کامیابی کے حوالے سے ماہرین کی آراء

 کامیابی کے حوالے سے ماہرین کی آراء

کامیابی کے حوالے سے ماہرین کی آراء


برائن ٹریسی کا کہنا ہے کہ’’ جیسے خیالات ویسی زندگی‘‘ انسان جیسا سوچتا ہے ویسا ہی بنتا ہے۔یعنی آپ اپنے ذہن میں جو تصویر اپنے بارے میں بناتے ہیں اگر یہ تصویر کاقی عرصہ تک آپ کے ذہن میں رہے تو پھر آپ بہت جلد بالکل ایسے ہی بن جائیں گے جیسا کہ آپ سوچتے ہیں۔

نپولین ہل اپنی بیسٹ سیلر کتاب’’ Think and grow rich‘‘میں کہتے ہیں:
’’کامیابی ان کے قدم چومتی ہے جو کامیابی کے خواب دیکھتے ہیں‘‘۔


’’درحقیقت ذہن ایک ایسا زبردست ہتھیار ہے جس کے ذریعے انسان اپنے ارادے اور خواہش تکمیل کر سکتا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ یہ اعتماد اور یقین ہونا چاہیے کہ آپ کی ہر خواہش اور ارادہ ممکنات سے ہے‘‘    

ہر وہ شخص کامیاب ہونا چاہتا ہے اسے اپنی واپسی کی تمام راہیں منقطع کر دینی چاہییں یہی ایک طریقہ ہے جس سے ہم اپنی ذہنی کیفیت ایسی بنا سکتے ہیں جیسی کہ کامیابی کے لیے چاہیے‘‘


ابراہیم لنکن کہتے ہیں یقینا کامیابی انہیں نصیب ہوتی ہے جو فوری طور پر عملی قدم اٹھاتے ہیں۔


 ولیم جیمزکہتے ہیںکہ انسان اپنے ذہن کی اندرونی کیفیات میں تبدیلی کے زریعے پنی زندگی کی بیرونی کیفیات اور پہلوئوں میںتبدیلی برپا کر سکتا ہے


البرٹ آئن سٹائن کے بقول تصور اور تخیل یہی سب کچھ ہے اور یہ آپ کی آئندہ کامیابیوں کا عکس ہے۔


سٹارٹ ولڈی کہتے ہیں کہ خوشحالی اور دولت مندی آپ کا پیدائشی حق ہے اگر آپ لکھ پتی سے کم دولت مند ہیں تو آپ نے اپنے لیے مختص دولت کا مناسب حصہ وصول نہیں کیا۔


چارلس ہانیل کہتے ہیں سوچیں مقناطیس ہوتی ہیں اور سوچوں کی فریکوئنسی ہوتی ہے جب آپ سوچتے ہیں سوچیں کائنات میں چلی جاتی ہیں اور پھر یہ سوچیں اسی فریکوئنسی والی ایک جیسی چیزوں کو مقناطیسی انداز میں اپنی جانب کھنچتی ہیں اور جو بھی بیھجا جاتا ہے وہ اپنے منبع کی طرف واپس آتا ہے اور یہ منبع کوئی اور نہیں .....بلکہ آپ ہیں ۔


اگر آپ اپنی زندگی تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو فریکوئنسی بدل دیں ایسا آپ اپنی سوچوں کو تبدیل کرکے کر سکتے ہیں جب آپ اپنی سوچوں کو ایسی چیزوں پرمرکوز کرتے ہیں جن کو آپ چاہتے ہیں اور اپنی مرکزیت پر قائم رہتے ہیں تو اس وقت آپ کائنات کی سب سے طاقتور مقناطیسی قوت کے ذریعے اس چیز کو اپنی جانب بلا رہے ہوتے ہیں جس کو آپ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔


 آپ جس قسم کی سوچوں پر مرکوز ہو ں گی یہ قانون اس کی عکاسی کرے گا اور آپ کو وہی لوٹائے(ریٹرن) گا،جس کے بارے میں آپ سوچ رہے تھے۔

آ پ اپنے مستقبل کی اچھی سوچ (اپنے مقصد میں خود کو کامیاب ہوتا دیکھیں) کو ذہن میں رکھ کر اسی کائناتی اصول کے تحت اپنے حالات اپنے مستقبل کی خود بنائی ہوئی سوچ کے تحت تبدل کر سکتے ہیں۔


مثال کے طور پر جب آپ اپنے ٹارگٹ کے حصول کے لے آنکھیں بند کر کے خود کو کامیاب ہوتا دیکھتے ہیں یا اپنے کسی مقصد کو پورا ہوتا ہوا دیکتے ہیں تو آپ کا ذہن فوری الرٹ ہو جاتا ہے اس مقصد کے حصول کے لیے ممکنہ فوری حل آپ کو پیش کرنا شروع کر دیتا ہے پھر آپ کے جوش وجذبہ کی قوت وتحریک دماغ کے ان کسی بھی پیش کردہ حل پر عمل در آمد کر کے آپ کو کامیابی سے ہمکنار کر دیتی ہے یعنی آپ کا ذہن مقررہ ٹارگٹ تک پہنچا کر کامیاب وکامران کر دیتا ہے۔

مشہور ماہر نفسیات ولیم جیمس نے کہا ہے کہ ’’دنیا میں اس شخص سے بڑا بدقسمت نہیں جس میں فیصلہ کرنے کی طاقت نہ ہو‘‘ 

 دنیا میں ارادے سے بڑی کوئی چیز نہیں اور خواہش سے بڑی کوئی طاقت نہیں اگر انسان کے دل میں خواہش ہے تو اس کے ارادے کو تکمیل سے کوئی نہیں روک سکتا ضرورت صرف مکمل خواہش کی ہے۔


یاد رکھیں ذہن صرف سوچنے یا استعمال کرنے سے بڑھتا ہے جبکہ اس کو استعمال نہ کرنا اسے ناکارہ بنا دیتا ہے۔ذہن کے استعمال سے ناممکن کو ممکن بنایا جا سکتا ہے آپ کی لغت میں ’’ناممکن‘‘ کا لفظ نہیں ہونا چاہیے۔آپ میں بے شمار صلاحیتیں ہیں۔ 


ٹیلی پیتھی جیسے عظیم علم کے ذریعے سے انھیں پروان چڑھائیں، آپ انھیں اچھے مقصد کے لیے بروئے کار لا کر انسانیت کی خدمت کیجیے۔ 

ان صلاحیتوں کا مثبت استعمال ہی آپ کو وہ حقیقی سکون اور خوشی دے گا جس کے لیے لوگ دن رات محنت کرتے ہیں لیکن انھیں وہ سکون اور خوشی زندگی بھر نصیب نہیں ہوتی۔
یاد رکھیں کامیاب زندگی کے لیے آپ کے پاس واضح مقصد ہونا ضروری ہے واضح مقصداور ٹارگٹ کی وجہ سے آپ کی زندگی میں فوکس رہتا ہے اور توانایوں کاضیاع نہیں ہوتا۔

اس طرح آپ بہت جلدمقصد حاصل کر کے کامیاب ہو جاتے ہیں۔